فلسفہ ایام حیات | فلسفہ جبران | خلیل جبران

تم چاہتے ہو اپنی زندگی کے وقت کو ناپ لو۔
حالانکہ وہ ناپا نہیں جاسکتا۔
تم چاہتے ہو وقت اور موسم کے متعلق اپنے عمل اور روح کا راستہ تجویز کرو۔
تم سمجھتے ہو وقت ایک دریا ہے ،جس کے کنا رے پر بیٹھ کر تم بہتے پانی کی سیر کر سکتے ہو۔

مگر تمھارے اندر ایک چیز ہے ۔
جس پر وقت کی پابندیاں عائد نہیں ہوتیں ۔
اس کو معلوم ہے کہ زندگی میں وقت اور ساعت کا کوئی حساب نہیں۔
اور اس کو معلوم ہے کہ گزشتہ کل اور آج کے اندر محض ایک نقش ماضی ہے ۔ ۔ ۔ بے اصل ۔

 اور آئندہ کل آج  کا ایک خواب ہے ۔ ۔ ۔ ۔ تصور فریب!
اور اسے معلوم ہے کہ تمھارے اندر جو شے نغمہ پیرا اور متفکر ہے، وہ ابھی اسی ساعت اول کی حدود میں مقیم ہے جس ساعت اول میں آسمان پر ستارے بکھیرے گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں