حکایات لقمان میں ایک حکایت درج ہے کہ ایک روز حکیم لقمان کے پاس عقل آئی تو انہوں نے پوچھا؛ تو کون ہے اور کہاں رہتی ہے؟
عقل نے جواب دیا ؛ میں عقل ہوں اور انسان کے سر میں رہتی ہوں۔
پھر شرم آئی تو لقمان نے اس سے پوچھا؛ بتا توکون ہے اور کہاں رہتی ہے؟
شرم نے جواب دیا؛ میں شرم ہوں اور آنکھ میں رہتی ہوں۔
اس کے بعد محبت آئی تو اس سے پوچھا گیا کہ بتا توکون ہے اور کہاں رہتی ہے؟
محبت نے جواب دیا؛ میں محبت ہوں اور انسان کا دل میرا مسکن ہے۔
اب تقدیر آئی تو اس سےبھی پوچھا گیا ؛ بتا توکون ہے اور کہاں رہتی ہے؟
تقدیر کہنے لگی؛ میں تقدیر ہوں اور انسان کے سر میں رہتی ہوں۔
لقمان نے کہا؛ لیکن وہ تو عقل کا نشیمن ہے۔
عقل بولی؛ جب تقدیر آتی ہے تو میں رخصت ہو جاتی ہوں۔
اب عشق آیا تو اس سے دریافت کیا گیا؛ بتا توکون ہے اور کہاں رہتا ہے؟
میں عشق ہوں اور انسان کی آنکھ میں رہتا ہوں، جواب ملا۔
لقمان نے کہا؛ لیکن وہاں تو شرم رہتی ہے۔
اس نے جواب دیا؛ جب عشق آتا ہے تو شرم چلی جاتی ہے۔
آخر میں لالچ آئی تو اس سے بھی یہی سوال پوچھا گیا؛ بتا توکون ہے اور کہاں رہتی ہے؟
جواب دیا؛ میں لالچ ہوں اور انسان کے دل میں رہتی ہوں۔
لقمان نے کہا؛ اس جگہ تومحبت رہتی ہے۔
تو لالچ نے جواب دیا ؛ جب میں آتی ہوں تو محبت چلی جاتی ہے۔
🌷🌷🌷🌷🌷🌷
