پرانے زمانے کے انسان کا خیال تھا کہ کائنات ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ آہستہ آہستہ کائنات کے بارے میں خیالات بدلتے گئے ۔ ایک خیال کے مطابق کائنات آج سے پندرہ ارب سال پہلے ایک دھماکے کے نتیجے میں وجود میں آئی جبکہ دوسرے خیال کے مطابق کا ئنات کا نہ تو کوئی آغاز تھا اور نہ ہی کوئی انتقام ہوگا ۔ ایک نظریے کے مطابق کا ئنات دو مختلف حالتوں سے بار بار گزرتی ہے۔ یعنی کبھی یہ سکڑ نا شروع ہو جاتی ہے پھر پھیلنا شروع ہو جاتی ہے تا ہم یہ عمل کئی ارب سال میں مکمل ہوتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق ہم کا ئنات کے پھیلاؤ کے دور میں رہ رہے ہیں۔ پھیلاؤ کا یہ دور تقریباً تیسں ارب سال تک جاری رہے گا۔
کائنات کے آغاز کے بارے میں سب سے مشہور ترین نظریہ ” بگ بینگ کا ہے۔ اس نظریے کے مطابق آج سے پندرہ ارب سال پہلے ایک کا ئناتی دھما کہ ہوا جس کا سبب مادے کی انتہائی معمولی مقدار تھی ۔ اس معمولی مقدار کے اچانک پھٹ پڑنے سے تیزی سے پھیلتی ہوئی کائنات وجود میں آئی ۔ اس دھماکے کی وجہ سے کائنات ابھی تک مسلسل پھیل رہی ہے۔ اس دھماکے کے بعد کائنات کے اندر تمام کہکشائیں ، ستارے، سیارے ، نظام شمسی ، مادہ توانائی ، روشنی اور وقت پیدا ہوئے ۔ ابتداء میں کائنات بہت گرم تھی لیکن آہستہ آہستہ یہ گرمی کم ہونا شروع ہو گئی ۔
ایک بات یاد رکھیے کہ کوئی بھی نہیں جانتا کہ بگ بینگ کیوں ہوا تھا اور نہ ہی اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کائنات کتنی بڑی ہے ، اس میں کیا کچھ ہے، کتنے سیارے ستارے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہماری زمین کے علاوہ اور کون سے سیارے ایسے ہیں جہاں زندگی ہو سکتی ہے؟