بقراط کے اقوال

بقراط کے اقوال

بقراط مشہور یونانی سائنس دان تھا۔ طبابت میں بہت کام کیا اور نام پیدا کیا۔ بیماری کے علاج کی سائنسی علاج کی بنیاد ڈالی اور اسی وجہ سے بقراط کو بابائے طب کا درجہ بھی دیا جاتا ہے۔ بقراط کی ابتدا کردہ اساسوں اور بعد میں جالینوس اور ابن سینا جیسے عالموں کی کاوشوں سے طب یونانی کی بنیاد قائم ہوئی۔

⇐اچھی بات چاہے کسی نے بھی کہی ہو،وہ اچھی ہے،اسے غور سے سنو۔
⇐ذلت اٹھانے سے بہتر ہے کہ تکلیف اٹھا لی جائے۔
⇐علم بہت ہیں اور عمر کم ، وہ علم سیکھ جس سے سب علم آ جائیں۔
⇐میرے علم و فضل کا بس یہی حاصل ہے  کہ میں اپنی جہالت سے باخبر ہوں۔
⇐تمہیں ہر اس بات کا علم ہونا چاہیے جس کے بغیر تم کبھی بھی شرمندگی سے دوچار ہوسکتے ہو۔
⇐ہمیشہ وہی کام کرو ،جو تمہیں کرنا چاہیے نا کہ وہ کام جسے کرنے کو دل چاہے۔

⇐ہم دولت سے نرم بستر حاصل کر سکتے ہیں،نیند نہیں۔
⇐ہم دولت سے کتابیں حاصل کر سکتے ہیں، علم نہیں۔
⇐اگر تم امیر بننا چاہتے ہو تو اپنی فرصت ضائع مت کرو۔
⇐سب سے زیادہ مفلس اور تہی دست وہ ہے، جس کے پاس اعمال صالح نہ ہوں۔
⇐اگر تمہیں بہت دولت مل جائے تو رب کا شکر کرو اور چھین لی جائے تو ناشکری مت کرو۔

⇐جس بیماری کا سبب موجود ہو ، اس کا علاج بھی موجود ہے۔
⇐جب تک تم بھوک سے بے تاب نا ہو جاؤ، تب تک کھانا مت کھاؤ۔
⇐ہمارے کھانے کا مقصد زندگی کو قائم رکھنا ہے ناکہ زندگی کی غرض سے صرف کھائے چلے جانا ہے۔

⇐مخلوق کے فیصلوں میں انصاف برقرار رکھو۔
⇐عورتوں کے کہنے پہ عمل نا کر ،ہمیشہ سکھ میں رہے گا۔
⇐اگر تم خواتین کے مشوروں کے محتاج نہ بنوگے تو پوری زندگی مصائب سے بچے رہوگے۔
⇐اپنے دوستوں سے اس قدر اخلاص روا رکھو کہ تھوڑی سی تبدیلی دوستی ختم نہ کرڈالے۔
⇐جو لوگ حکام بالا کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں ان کو ذلت و اہانت بھی برداشت کرنا پڑتی ہے۔

⇐تحمل مزاجی قائدین اور نیک لوگوں کی اولین نشانی ہے۔
⇐مایوسی انسان کی سب سے بڑی دشمن اور خؔدا کا عذاب ہے۔
⇐غصہ کبھی کبھی قابل سے قابل انسان کو بھی بے و قوف بنا دیتا ہے۔
⇐عقل مند وہ ہے جو ہر کام میں میانہ روی اختیار کرے۔
⇐عبرت حاصل کرنے کے شوقین کے لیے ہر نئی چیز میں عبرت پنہاں ہے۔
⇐جس دروازے سے شک اندر آتا ہے، محبت اور اعتماد اس دروازے سے باہر نکل جاتے ہیں۔

⇐اس دنیا کو مہمان خانہ سمجھو اور موت کو میزبان۔
⇐جو تمہیں گالیاں دے تم اس کو گالیاں مت دو، بلکہ حسن اخلاق سے اس کی اصلاح کرو۔
⇐جو شخص اپنے عیوب سے آگاہی حاصل نہیں کرتا اس پر کسی کی نصیحت کا اثر ہو سکتا۔
⇐اگر کوئی تمہارے بد افعال کی نشان دہی کرے تو اس کو بُرا مت کہو بلکہ اس بُرے عمل کو ترک کردو۔
⇐تمہیں چاہیے کہ لوگوں کے عیوب کے متلاشی نہ رہو، کیونکہ تمہارے عیب بھی کوئی تلاش کر سکتا ہے۔
⇐جو شخص حسد کو قائم رکھے اس کا نفس قائم نہیں رہ سکتا اور اس کی حاسدانہ روش اس کو قبل از وقت موت کے منہ پہنچا دیتی ہے۔

⇐سنجیدگی کو برقرار رکھو، کم بات کرو اور اپنی بات کو بُرے لوگوں سے بچائے رکھو۔
⇐اگر کو ئی بھیڑیا کسی وجہ سے بھیڑوں کا محافظ بن جائے تو اس کی نگہبانی پہ یقین نہ کرو۔
⇐انسان کو لازمی ہے کہ وہ اپنے دل کو ایسا سؔخت پتھر بنائے ، جس پر رنج و اندوہ کی جونک نا لگ سکے۔
⇐زندگی کا ایک مقصد بنا لیجئے، پھر اپنی ساری طاقت اس مقصد کے حصول پہ لگا دیجئے، آپ یقینا کامیاب ہوں گے۔
⇐اپنے دکھوں کو بھول جاؤ کہ خوشی میں تمہارے ساتھ مسکرانے والے توبہت ہوں گے لیکن تمہارے دکھوں میں رونے والا کوئی نہیں ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں