شیخ سعدیؒ کے اقوال

⇐ ہر بات کا اپنا وقت ہوتا ہے ۔

⇐ بے رحم انسان نہیں درندہ ہے ۔

⇐ تقویٰ کی پہچان، دل کی صفائی ہے ۔

⇐ زندگی کی درازی کا راز صبر میں پوشیدہ ہے ۔

⇐ باغبانی کرنے والے کو باغ باغبان دیتا ہے ۔

⇐ نیکی کرنے والا نیکی کا صلہ ضرور پاتا ہے ۔

⇐ فتنہ انگیز سچائی سے مصلحت آمیز جھوٹ بہتر ہے۔

⇐ جو تجھ سے وابستہ نہیں تو اس سےوابسطہ نہ ہو ۔

⇐ باغوں میں بہار ہے، جیسے میں خدا کا خوف ہوں ۔

⇐ آہستہ آہستہ مگر مسلسل چلنا کامیابی کی علامت ہے ۔

⇐ خواب ایک خواب ہوتا ہے، دنیا کوئی دکھاوا ہوتا ہے ۔

⇐ خدا کریم، بندہ نادان، ماشاط خویش، مقدار فلان ۔

⇐ موت کو دیکھ کر یاد کرو، زندگی کی بہترین عبرت ۔

⇐ جو کام اللہ کے لئے کیا جائے، وہ کبھی برباد نہیں ہوتا ۔

⇐ کیفیتِ انسان کا پتہ اُس کے اخلاقی عملوں سے چلتا ہے ۔

⇐ خوشی اُس کے پاس ہے جو دوسروں کی خوشی کی خاطر کام کرے ۔

⇐ اختلافات پر صبر کرنا اور دوسروں کی برداشت کرنا ہی اخلاق ہے ۔

⇐ جو انسان دوسروں کے غم سے بے نیاز ہے انسان کہلانے کا مستحق نہیں ۔

⇐ نصیحت اگر چہ ناخوشگوار ہوتی ہے، لیکن اس کا انجام خوشگوار ہوتا ہے ۔

⇐ اپنے سے اچھے کو تلاش کر، اپنے جیسے کے ساتھ تو عمر ضائع کرے گا ۔

⇐ اگر کوئی مردے کی قبر کھودے تو مالدار اور فقیر میں تمیز نہیں کرسکتا ۔

⇐ دوست وہ ہے جو دوست کا ہاتھ اُس کی پریشانی اور تنگی میں پکڑتا ہے ۔

⇐ جب درد حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو انسان روتا ہے نہیں خاموش ہوجاتا ہے ۔

⇐ دشمن سے ہمیشہ بچو، اور دوست سے اس وقت جب وہ تمہاری تعریف کرنے لگے ۔

⇐ اگر زندگی اتنی ہی اچھی ہوتی تو کوئی دنیا میں روتے ہوئے نہیں آتا ۔

⇐ اگر چڑیوں میں اتحاد ہوجائے تو وہ شیر کی کھال اتار سکتی ہیں ۔

⇐ جب تک انسان بات نہ کرے اس کے عیب و ہنر چھپے رہتے ہیں ۔

⇐ ایسے دوست سے ہاتھ دھولینا بہتر ہے جو تیرے دشمنوں کے ساتھ بیٹھتا ہو ۔

⇐ کسی کو اچھے عمل سے دلی خوشی دینا ہزار سجدے کرنے سے بہتر ہے ۔

⇐ اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا نام باقی رہے، تو اپنی اولاد کو اچھی تربیت سکھاو ۔

⇐ رزق کی کمی اور زیادتی دونوں ہی برائی کی طرف لے جاتی ہے ۔

⇐ جو شخص بچپن میں تمیز نہیں سیکھتا بڑا ہو کر بھی نہیں سیکھتا ۔

⇐ اگر تم اللہ کی عبادت نہیں کرسکتے  تو گناہ کرنا چھوڑدو ۔

⇐ جو دکھ دے اُسے چھوڑ دو مگر جسے چھوڑ دو اُسے دکھ نہ دو ۔

⇐ دولت کو صدقہ جاریہ میں لگاؤ آخرت میں کام آئے گی ۔

⇐ ہوشیاری وہ ہے، جو دوسروں کے غلط کاموں سے بچائے۔

⇐ منصف اور عادل کو اللہ اپنے عرش کے نیچے سایہ دے گا۔

⇐ احساس کیا ہے؟ دوسروں کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھنا۔

⇐ آدمی وہ ہے جس کی ذات سے دوسروں کو فائدہ پہنچے ورنہ پتھر ہے۔

⇐ خرد راہ راہ چلیں، تاکہ منزل بلبلوں سے پرچم لے آئیں۔

⇐ آخرت میں نیکیوں کے مطابق مرتبے ملتے ہیں اس لئے نیکی کرو۔

⇐ جو شخص کوشش اور عمل میں کوتاہی کرتاہے پیچھے رہنا اس کا مقدر ہے۔

⇐ جس مظلوم کو بادشاہ سے انصاف نہ  مل سکے اسے خدا انصاف دلاتا ہے۔

⇐ نیک نیت کی وجہ سے کام نیک اور بری نیت کی بدولت برا ہوجاتاہے۔

⇐ نصیحت اگرچہ ناخوشگوار ہوتی ہے لیکن اس کا انجام خوشگوار ہوتاہے۔

⇐ ظالم جب تک ظلم نہیں چھوڑتا اس کے حق میں کوئی دعا قبول نہیں ہوتی۔

⇐ دن کی روشنی میں رزق تلاش کرو اور رات کو اُسے تلاش کرو جو رزق دیتا ہے۔

⇐ آسمان پر نگاہ ضرور رکھو مگر یہ مت بھولو کہ پاوں زمین پر ہی رکھے جاتے ہیں۔

⇐ جیسا سلوک تو مخلوق خدا سے کرے گا ویسا ہی سلوک خدا تیرے ساتھ کرے گا۔

⇐ اپنا راز دوست سے بھی نہ کہو خواہ وہ مخلص ہو، کیا خبر کہ ایک دن وہ دشمن بن جائے۔

⇐ ہر وہ تکلیف جو تم دشمن کو پہنچا سکتے ہو نہ پہنچاو، شاید یہی دشمن ایک دن تمہارا دوست بن جائے۔

⇐ اپنے اخلاق کو پھول جیسا بنالو اور کچھ نہیں تو پاس بیٹھنے والا خوشبو تو حاصل کرے۔

⇐ آدمی کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات پر یقین کرلے۔

⇐ تو نیک ہو اور لوگ تجھے برا کہیں اِس لئے بہتر ہے کہ تو برا ہو اور لوگ تجھے نیک کہیں۔

⇐ انسان خاک سے بنا ہے، اگر اس میں خاکساری نہیں تو اس کا ہونا نہ ہونا برابر ہے۔

⇐ تعلیم انسان کو بولنا تو سکھا دیتی ہے۔ مگریہ نہیں سکھاتی کہ کب، کہاں اور کتنا بولنا ہے۔

⇐ مبارک ہیں وہ لوگ جن کے پاس نصیحت کو الفاظ نہیں بلکہ ان کے  اعمال ہیں۔

⇐ عقل مند آدمی اس وقت تک نہیں بولتا جب تک خاموشی نہیں ہوجاتی۔

⇐ بخیل آدمی کی دولت اس وقت باہر آتی ہے جب وہ خود زمین کے اندر چلا جاتا ہے۔

⇐ زندگی میں کبھی بھی ناامید نہ ہونا، کیونکہ خدا کی رحمت میں کوئی انتہا نہیں ہوتی۔

⇐ اک دن ایسا آئے گا، کہ لوگ آپ کی باتوں کو سنیں گے، لیکن آپ کے بغیر۔

⇐ دوستوں سے جھوٹ بولنا، دشمنوں سے سچ بولنے سے بہتر ہوتا ہے۔

⇐ ہزار دفعہ چشمِ بد سے چھپا نہیں جاتا، بندہ گماں ہوتا ہے وہ خدا نہیں ہوتا۔

⇐ بزمِ عشق میں کبھی برق نہیں گرتا، یہاں دل کی دھڑکنیں سنائی جاتی ہیں۔

⇐ نہ کر شرم، ہے وہ شخص محبت میں مجازی، اُن کو فریب دینا اچھی عادت ہے۔

⇐ گرچہ دل ہمارا، روح نکلتی نہیں، محبت میں دبی ہوئی، جاں نکلتی نہیں۔

⇐ خوش بخت آن ہوا جس کو تقدیر نے، جسے چاہا اُسے نہیں ملتا کچھ بھی۔

⇐ عظیم کام کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ جو کچھ کرتے ہو اس سے محبت کریں ۔

⇐ اگر چہ تیرا دل دلِ مسجد ہے، فرض نہیں کہ آید ہم میں، ورنہ خدا کو گُناہ کیوں کرنا؟۔

⇐ محبت میں خوبصورتی اس لیے ہے کہ جسے دل کی عمق سمجھے، وہ خوبصورت لگنے لگتا ہے۔

⇐ جیتے جی، بندا جیتے، مرتا ہے بندہ مرنا، تا ہوتی ہے محبت میں، خودی کی بھی کیا علامت؟۔

⇐ ہر شب عاشق مستانہ، ہر روز بے قرار ہوتا ہے، ابتدا سے پہلے محبت، معشوق کا یار ہوتا ہے۔

⇐ جس نے علم حاصل کیا اور عمل نہ کیا وہ اُس آدمی کی مانند ہے جس نے حل چلایا اور بیج نہ بکھیرا۔

⇐ یہ ضروری نہیں کہ جو کوئی خوبصورت ہو ،نیک سیرت بھی ہو، کام کی چیز اندر ہوتی ہے باہر نہیں۔

⇐ نیکیاں کرتے جاو دریاں میں ڈالتے جاو۔ جب کھبی زندگی میں طوفان آیا تو یہی نیکیاں کشتی بن جائیں گی۔

⇐ عقل مند کی ہستی خالص سونے کی مانند ہے کہ جہاں کہیں بھی جاتا ہے لوگ اس کی قدر وقیمت جانتے ہیں۔

⇐ انسان کے علم کا اندازہ ایک دن ہو ہی جاتا ہے لیکن نفس کی خباست کا پتا برسوں بعد بھی نہیں چلتا۔

⇐ اِس سے تو خاموشی بہتر ہے کہ کسی کو دل کی بات کہہ کر پِھر اُس سے کہا جائے کہ کسی سے نہ کہنا۔

⇐ اگر چہ انسان کو مقدر سے زیادہ رزق نہیں ملتا لیکن روق کی تلاش میں سستی نہیں کرنی چاہئیے۔

⇐ جیسا سلوک تو مخلوق خدا سے کرے گا ویسا ہی سلوک خدا تیرے ساتھ کرے گا ۔

⇐ بڑے بڑے متکبروں اور سرکشوں کو بھی خدا کے سامنے جھکے بغیر چارہ نہیں۔

⇐ کوئی شخص روزی اپنی لیاقت اور طاقت سے نہیں حاصل کرتا۔ اللہ سب کا رازق ہے۔

⇐ اپنے حصے کاکام کئے بغیر دعا پر بھروسہ کرنا حماقت ہے، اور اپنی محنت پر بھروسہ کرکے دعا سے گریز کرنا تکبر ہے۔

⇐ دنیا بے وفا اور انتہائی ناقابل اعتبار ہے اس سے فائدہ وہی شخص اٹھاتاہے جو اسے مخلوق خدا کی اصلاح اور فلاح میں لگا دیتاہے۔

⇐ میرے اچھے وقت نے دنیا کو بتایا کہ میں کیسا ہوں اور میرے بُرے وقت نے مجھے بتایا کہ دنیا کیسی ہے۔

⇐ مال کی زکواۃ نکالتے رہو اس لئے کہ جب باغبان انگور کی بیکار شاخیں تراش دیتا ہے تو اُس پر زیادہ انگور آتے ہیں۔

⇐ انسان کو جتنا لگاو رزق سے ہے انتا لگاو اگر رزق دینے والے سے ہوتا تو اس کا مقام فرشتوں سے بڑھ کر ہوتا۔

⇐ عقل مند اور بے وقوفوں میں کچھ نہ کچھ عیب ضرور ہوتا ہے مگر عقل مند اپنے عیب کو خود دیکھتا ہے اور بے وقوفوں کا عیب دنیا دیکھتی ہے ۔

⇐ بے نمازی کو قرض مت دو، خواہ فاقہ سے اُس کا منہ کھلا ہو، اس لئے کہ جو خدا کا قرض ادا نہیں کرتا، اُسے تیرے قرض کی فکر بھی نہ ہوگی۔

⇐ اگر توکل سیکھنا ہے تو پرندوں سے سیکھو جب شام میں اپنے گھروں کو جاتے ہیں۔ تو ان کی چونچ میں کل کے لئے ایک دانہ بھی نہیں ہوتا۔

⇐ مال و دولت زندگی کی آسائش کے لئے ہے، مگر زندگی اس لئے نہیں کہ انسان اپنی زندگی صرف مال و دولت اکھٹی کرنے میں گزاردے۔

⇐ جب دشمن کی ساری تدبیریں ناکارہ ہو جائیں تو وہ دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے پس اُس وقت دوستی سے وہ کام لو جو دشمن بھی نہیں کرسکتا۔

⇐ مصیبت میں حوصلہ نہیں ہارنا چاہئے۔ ہمت سے اس کامقابلہ کرنا چاہئے۔ ہمت طاقت سے زیادہ کام کرتی ہے۔

⇐ نطفے کو خوبصورت انسان بنا دینا اللہ تعالٰی کی قدرت کا اعجاز ہے۔ پانی کی بوند پر ایسے نقش و نگار کوئی نہیں بناسکتا۔

⇐ جب تو خدا سے مغفرت و عطا کا طالب ہے تو جن لوگوں کی امیدیں تیری ذات سے وابستہ ہیں تو انہیں بھی محروم و مایوس نہ کر۔

⇐ خداوند تعالٰی متحمل بھی ہے اور رحیم و کریم بھی۔ وہ گناہ گاروں کو توبہ کے لئے مہلت دیتا ہے۔ توبہ کرنے والوں کو دامن رحمت میں ڈھانپ لیتاہے۔

⇐ کسی کو اتنا پیار دو کہ گنجائش نہ چھوڑدو، اگر وہ پھر بھی تمہارا نہ بن سکے تو اُسے چھوڑدو کیونکہ وہ محبت کا طلب گار ہی نہیں بلکہ وہ ضرورت کا پجاری ہے۔

⇐ غم تمہیں آنے والی خوشیوں کے لئے تیار کرتا ہے یہ دل سے ہر چیز کو اچھی طرح صاف کردیتا ہے تاکہ نئی خوشیاں داخل کرنے کے لئے جگہ بنا سکے۔

⇐ جب کسی سے سچی محبت ہوجائے تو اس کی آخرت کے بارے میں سوچا کرو کہ اس آخرت کو کیسے بہتر بنایا جائے۔ یہ تمہاری محبت کی سب سے بڑی دلیل ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں