آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں

لٹریچر میں نوبل انعام یافتہ سپینش شاعر کی نظم کا ترجمہ

آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔
اگر آپ سفر نہیں کرتے۔۔۔
اگر آپ کتاب نہیں پڑھتے۔۔۔
اگر آپ زندگی کی پکار کو نہیں سنتے۔۔۔
اگر آپ خود کو اچھا نہیں سمجھتے۔۔۔
آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔

اگر آپ اپنی عزت نفس کو مار دیتے ہو۔۔۔
اگر آپ دوسروں کو اپنی مدد نہیں کرنے دیتے۔ ۔۔
آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔

اگر آپ اپنی عادتوں کے غلام بن جاتے ہیں۔۔۔
اگر آپ زندگی کو روزانہ ایک ہی ڈگر پر دوڑاتے ہی ۔۔۔
اگر آپ اپنی ڈیلی روٹین تبدیل نہیں کرتے۔۔۔
اگر آپ ان لوگوں سے بات نہیں کرتے جن کو آپ نہیں جانتے ۔۔۔
آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔

ؐاگر آپ جذبے کی اہمیت کو جانتے ہوے اس سے دور بھاگتے ہیں ۔۔۔َؔ
اگر آپ خواب تو دیکھتے ہیں لیکن ان کو پورا کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔۔۔
اگر آپ خواب تو دیکھتے ہیں لیکن ان کو پورا کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔۔۔
زندگی میں ایک دفعہ بھاگنے کی ، اڑنے کی تو۔۔۔
آپ آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں