علم و دانش میں اضافہ کرنے والے عظیم فلسفی سقراط کے اقوال
⇐حیرت، ذہانت کا آغاز ہے۔
⇐تبدیلی فطرت کا قانون ہے۔
⇐نا امیدی اور مایوسی عمر کو گھٹا دیتی ہے ۔
⇐سوال کو سمجھنا، نصف جواب کے برابر ہے۔
⇐زندگی کی سب سے بڑی فتح نفس پر فتح پانا ہے۔
⇐اپنے آپ کے بارے میں سوچو، اور خود کو جانو۔
⇐لگن کے بغیر کسی میں بھی ذہانت پیدا نہیں ہوتی۔
⇐موت شاید انسان کے لیے سب سے بڑی نعمت ہے۔
⇐ایک مصروف زندگی کے کھوکھلے پن سے خبردار رہو۔
⇐تمہارا دماغ سب کچھ ہے، تم جو سوچتے ہو، وہی بن جاتے ہو۔
⇐غصہ ہمیشہ حماقت سے شروع ہو کر ندامت پر ختم ہوتا ہے۔
⇐انسان کے اسباب ظاہری میں عزت کا مرتبہ سب سے بلند ہے۔
⇐علم کو دولت پر فوقیت دو، کیونکہ دولت عارضی ہے، علم دائمی ہے۔
⇐لالچ اور حرص کو مت اپناؤ، کیوں کہ تم سب سے بڑھ کر نہیں ہوسکتے۔
⇐کسی بھی مشکل سے نجات کے لیے عقل مندوں سے مدد طلب کرو۔
⇐بہت زیادہ گفتگو کرنا خواہ موضوع نیک ہی ہو، دیوانگی ہی کی مانند ہے۔
⇐دنیا میں ہر چیز بہانے سے ملتوی کی جاسکتی ہے مگر تقدیر اور موت نہیں۔
⇐جواب سوچ سمجھ کر دو تاکہ تم کو بعد میں شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
⇐اگر کوئی تیرے حق میں بدی کرے یاتوکسی سے نیکی کرے تودونوں بھول جا۔
⇐آہستہ روی اختیار کرو، مگر ان کاموں میں جلدی کرو جن سے غم دور ہوجائیں۔
⇐میں کسی کو کچھ بھی نہیں سکھا سکتا، میں صرف لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہوں۔
⇐سب سے مہربانی سے ملو کیونکہ ہر شخص اپنی زندگی میں کسی جنگ میں مصروف ہے۔
⇐شرکوشر سے رفع کرنا اگرچہ صحیح بات ہے مگر شرکو خیر سے رفع کرنا نسبتا احسن ہے۔
⇐ظالموں اور ستم گروں سے تعلقات نہ رکھو، کیوں کہ آخرت میں تم سے باز پرس ہوگی۔
⇐جو شحض حصول علم کی مشکلات نہیں جھیلتا، اسے عمر بھر جہالت کی سختیاں جھیلنا پڑتی ہیں۔
⇐جو شخص تم سے بے رغبتی کا مظاہرہ کرے اس سے ملنے کا سوچنا بھی باعثِ ذلتِ نفس ہے۔
⇐میں اس وقت دنیا کا سب سے عقلمند آدمی ہوں، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میں کچھ نہیں جانتا۔
⇐جو گزر گیا اس پر کف افسوس ملنے سے کچھ حاصل نہ ہوگا بلکہ موجودہ وقت بھی ضائع ہوجائے گا۔
⇐جس بات کا تم علم نہیں رکھتے اس کے اظہار میں شرم محسوس نہ کرو، بلکہ پوچھ کر علم میں اضافہ کرو۔
⇐اصل ذہانت اس بات کو سمجھنا ہے کہ ہم زندگی، دنیا اور اپنے آپ کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔
⇐بے قیمت انسان کھانے اور پینے کے لیے جیتے ہیں، قیمتی اور نایاب انسان جینے کے لیے کھاتے اور پیتے ہیں۔
⇐خوشی کا راز وہ نہیں جو تم دیکھتے ہو، خوشی زیادہ حاصل کرنے میں نہیں، بلکہ کم میں لطف اندوز ہونے میں ہے۔
⇐ تم زندگی میں چار چیزوں سے بلند مقام حاصل کرسکتے ہو؛ نیک گفتاری، بلند کردار، خلوصِ نیت اور نیک لوگوں کی صحبت۔
⇐اگر تم وہ حاصل نہ کر سکے جو تم چاہتے ہو تو تم تکلیف میں رہو گے،اگر تم وہ حاصل کرلو جو تم نہیں چاہتے تو تم تکلیف میں رہو گے، حتیٰ کہ تم وہی حاصل کرلو جو تم چاہتے ہو تب بھی تم تکلیف میں رہو گے کیونکہ تم اسے ہمیشہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے۔