برنارڈ شاہ کے اقوال

برنارڈ شاہ کے اقوال

   ⇐زندگی ایک ہیرا ہے، جسے تراشنا انسان کا کام ہے۔

   ⇐خاموشی اظہار نفرت کا سب سے بہتر طریقہ ہے۔

   ⇐چاند کے بغیر رات بے کار ہے اور علم کے بغیر ذہن۔

   ⇐خاموش اور کم گو آدمی کا ہر جگہ اور ہر وقت استقبال ہوتا ہے۔

   ⇐دنیا میں ان ہی لوگوں کی عزت ہوتی ہے، جنہوں نے اپنے استاد کا احترام کیا ہو۔

   ⇐کسی کو نصیحت نا کرو، کیونکہ بے و قوف سنتا نہیں اور عقل مند کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔

   ⇐انسان پاگل ہے کہ وہ ایک پتہ یا چیونٹی تک تو بنا نہیں سکتا، مگر پیسوں کو خدا بنا لیتا ہے۔

   ⇐جب دو آدمی کسی مسئلے پر بحث کے بغیر متفق ہو جائیں تو ثابت ہوتا ہے کہ دونوں بے وقوف ہیں۔

⇐بری کتابیں روح کو مار ڈالتی ہیں۔

 ⇐جو شخص اچھی کتابیں پڑھنے کا شوق نہیں رکھتا ، وہ معراج انسانی سے گرا ہوا ہے۔

⇐میرے دوست کسی چیز کو بدصورت نا کہو، سوائے اس خوف کے کہ جس کی ماری ہوئی روح خود اپنے یاروں سے ڈرنے لگے۔

⇐اگر آپ کا ظاہر اور باطن ایک ہو گا تو بڑے سے بڑا دشمن بھی آپ کا اعتبار کرے گا۔

 ⇐آسمانی بجلی سے آسمان اور دنیا کو روشن دیکھا جا سکتا ہے مگر اس سے تندور نہیں جلایا جا سکتا۔

 ⇐زندگی کی مصیبتیں کم کرنا چاہتے ہو تو زیادہ سے زیادہ مصروف ہو جاؤ۔

 ⇐بیٹھے رہنے کا ایک فائدہ ضرور ہوتا ہے کہ انسان گرتا نہیں ہے۔

⇐تمہاری شادمانی دراصل تمہارا غم ہے، جسے بے نقاب کر دیا گیا ہے۔

 ⇐محبت دل کے صحرا میں سر سبز و شاداب قطعہ زمین ہے، جہاں فکر کے قافلے نہیں پہنچ سکتے۔

⇐میں ہی آگ ہوں، میں ہی کوڑا کرکٹ ہوں، میری آگ میرے کوڑے کو جلا کر بھسم کر دے تو میں اچھی زندگی پاؤں گا۔

 ⇐سخاوت یہ ہے کہ اپنی استطاعت سے زیادہ دو اور استغنا یہ ہے کہ اپنی ضرورت سے کم لو۔

 ⇐یاد رکھنا بھی ملاقات کی ایک شکل ہےاور بھلا دینا بھی تجرد کی ایک صورت۔

⇐دو چیزیں ذات کی تکمیل کرتی ہیں، ایک یہ کہ آپ کا اپنا آپ ، آپ کے مکمل اختیار میں ہو اور دوسرا یہ کہ آپ کو ہر چیز کا حق ادا کرنا آتا ہو۔

   ⇐جب تک تم بنی نوع انسان میں سے حب الوطنی نام کی چیز نہیں نکال پھینکو گے، تب تک دنیا میں کبھی امن قائم نہیں کر سکو گے۔

   ⇐اگر کوئی صرف تجربوں سے ہی دانش مند بن جاتا تو لندن کے عجائب گھر کے پتھر اتنی مدت کے بعد دنیا کے بڑے بڑے دانش مندوں سے زیادہ دانش مند ہوتے۔

 ⇐کہتے ہیں کہ جہالت بے فکری کا گہوارہ ہے اور بے فکری راحت و آرام کا بستر، یہ قول ان لوگوں کے نزدیک درست ہے ، جو مردوں کی طرح پیدا ہوتے ہیں اور جمادات کی طرح زندگی بسر کرتے ہیں۔

⇐جب سے مجھے پتہ چلا ہے کہ مخمل کے گدے پر سونے والوں کے خواب ، ننگی زمیں پر سونے والوں کے خوابوں سے مختلف نہیں ہوتے، تب سے خدائی انصاف پر مجھے پورا اعتماد ہو گیا ہے۔

   ⇐اپنی صحت و تندرستی کے لیے شام کو فٹ بال اور ٹینس کھیلنے والو! تم دیہاتوں میں جا کر اُن کسانوں کا ہاتھ کیوں نہیں بٹاتے، جن کے جسم محنت کی زیادتی سے چُور چُور ہیں۔

3 تبصرے “برنارڈ شاہ کے اقوال

  1. سعادت حسن منٹو ۔۔ فیدور دوسکی کے اقوال بھی شامل کیجیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں