انٹرویو کے لیے بہترین ٹپس

انٹرویوہر بار ایک نیا تجربہ ہے اور کوئی نہیں بتا سکتا کہ انٹرویو میں کیا پوچھا جا سکتا ہے۔ مگر انٹرویو یقینا کم و بیش صرف ان ہی باتوں کے گرد گھومتا ہے۔

کمرہ انٹرویو میں داخلہ
انٹرویو کا آغاز انٹرویو والے کمرے میں داخلہ سے ہی ہو جاتا ہے۔ داخلہ سے لے کر کرسی پر بیٹھنے تک کا سفر انٹرویو لینے والوں کے ذہن میں آپکا ایک امیج بنا دیتا ہے جو کہ بعد کے مراحل کو آپ کے لیے آسان بھی بنا سکتا ہے اور مشکل بھی۔ کوشش کریں کہ کمرے میں داخل ہوتے وقت اجازت لیں۔ نارمل انداز میں چلتے ہوئے کرسی تک پہنچیں،مودبانہ انداز میں حاضرین کو سلام کریں  اور کرسی پر بیٹھنے کی اجازت طلب کر کے تشریف رکھیں۔

تعارف
انٹرویو کا آغاز تعارف سے ہوتا ہے جیسا کہ INTRODUCED
YOURSELF، تو اس کے لیے آسان زبان میں اپنا تعارف کروائیں۔ زیادہ مشکل الفاظ کا انتخاب آنے والے مراحل کو مشکل بنا سکتا ہے۔ تعارف میں عموما نام، تعلیمی قابلیت اور تجربہ وغیرہ کا ذکر کیا جاتا ہے۔

ذاتی معلومات
اس حصے میں آپ کی فیملی ، خاندان ، رہائشی علاقہ سے متعلق سوالات کیے جاتے ہیں۔ ایسے سوالات کا مقصد امید وار کے بارے میں جاننا اور انٹرویو کے نارمل آغاز کرنا ہوتا ہے۔

تعلیمی قابلیت کے سوالات
یہ عموما انٹرویو کا اہم اور اصل ترین حصہ ہوتا ہے۔ اس میں انٹرویو لینے والے آپ کی تعلیمی قابلیت کے متعلق سوال کریں گے۔ یہی حصہ آپ کے انتخاب اور مسترد کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس حصے کی تیاری کے لیے آپ کو اپنی تعلیمی قابلیت کے متعلق سوالات تیار کرنے چاہیں اور کوشش کریں کہ ان سوالات کا جواب بہترین طریقے سے دیں۔

تجربہ سے متعلق سوالات:
انٹرویو کے اس حصہ میں  آپ سے آپ کی موجودہ یا سابقہ جاب   سے متعلق سوالات پوچھے جاتے ہیں  اور مشاہدہ کیا جاتا ہےکہ آپ نے اپنی سابقہ جاب سے کیا سیکھا ہے۔ اس حصے کی تیاری کے لیے اپنی موجودہ اور سابقہ  جاب کے متعلق تمام اہم سوالات  کے جوابات تیار کر لیجئیے۔

جنرل نالج  اور ذہنی استعداد کے سوالات
انٹرویو کا یہ حصہ عا م طور پر مختصر ہوتا ہے  اور نسبتا کم اہمیت رکھتا ہے۔ اس حصے میں حالات حاضرہ، کامن سینس اور آئی کیو کے متعلق سوالات پوچھے جا سکتے ہیں۔

زبان کا انتخاب
زبان اپنی بات چیت کی آسانی کے لیے استعمال کی جاتی ہےلہذا سوالات کا جواب دینے کے لیے آپ اس زبان کا انتخاب کریں جس میں آپ بہتر بات چیت کر سکیں۔لیکن علاقائی زبان میں بات چیت کرنے سے گریز کریں جب تک کہ انٹرویو لینے والے خود سے ایسا نہ کریں۔

خود پہ اور خدا کی ذات پہ بھروسہ رکھیں، خود کو نارمل رکھنے کی کوشش کریں اور پراعتماد انداز میں جوابات دینے کی کوشش کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں