سب سے زیادہ تنخواہ دینے والی ڈگریاں

سب سے زیادہ تنخواہ دینے والی ڈگریاں

بشکریہ: جیو نیوز

2018ءمیں آپ کو کون سی ڈگریاں بہترین تنخواہیں دِلوا سکتی ہیں؟ 2018ءاور اس کے بعد جو گریجویٹس کیریئر کا آغاز کرنے والے ہیں، انھیں اپنی پہلی نوکری میں تنخواہ کی کتنی امید رکھنی چاہیے؟ جب آپ عملی زندگی میں قدم رکھنے والے ہوں اور اس وقت آپ کو یہ پتہ ہو کہ آپ نے جو تعلیم حاصل کی ہے، وہ پیشہ ورانہ زندگی میں کافی اہمیت رکھتی ہے، تو یقیناً آپ اچھا محسوس کریں گے۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد، جب آپ کو نوکری کی پیش کشیں موصول ہونے لگیں گی، اس وقت اگر آپ کو اپنی تعلیم کے لحاظ سے تنخواہوں کے موجودہ رجحانات کا پتہ ہوگا تو آپ کو نوکری کے انتخاب یا پھراس کی تلاش میں آسانی رہے گی۔ اگر آپ انڈرگریجویٹ ہیں تو اس وقت بھی آپ کو نوکری کے لیے مختلف پیشوں کےانتخاب کے بارے میں سوچنا چاہیے کہ کون سےپیشہ آپ کوبہترآمدنی مہیا کرسکتاہے، پھر آپ گریجویشن کے بعد اپنا میجر بھی اسی کے مطابق کریں ۔

2018ء معیشت کیلئے اچھا سال
2018ء مجموعی عالمی معیشت کے لیے بہتر سال ثابت ہورہا ہے اور ایسے میں کمپنیاں اپنے توسیعی منصوبوں کے لیے کالج گریجویٹس کو ہاتھوں ہاتھ لے رہی ہیں۔ امریکا کی نیشنل ایسوسی ایشن آف کالجز اینڈ ایمپلائرز کا تخمینہ ہے کہ 2017ءکے مقابلے میں 2018ءکے دوران کمپنیوں میں نوکریوں کے مواقعوں میں کم از کم 4فیصد اضافہ ہوگا۔ ایسوسی ایشن کے سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سرفہرست کے 10میجرز میں سے 8میجرز کا تعلق بزنس ڈسپلن جیسے فائنانس، اکاؤنٹنگ، بزنس ایڈمنسٹریشن، مینجمنٹ انفارمیشن سسٹمز، مارکیٹنگ، سیلز، ہیومن ریسورسز اور لاجسٹکس سے ہے۔ایک اور سروے جو کالجیٹ ایمپلائمنٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی نے کیا ہے، اس میں سال 2019ء کے دوران امریکا میں 19فیصد زیادہ نوکریوں کے مواقع پیدا ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ سروے میں کاروبار میں توسیع، ریٹائرمنٹ، ملازمین کی نوکری (یا انڈسٹری) بدلنے کو اس اضافی کھپت کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

اِن ڈیمانڈ ڈگریز
  STEM Degrees (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، میتھس) گزشتہ کئی برسوں کی طرح2018ء اور کم از کم آنے والےچند سال تک بھی اہمیت کی حامل اور STEMگریجویٹس سب سے زیادہ تنخواہیں حاصل کرنے والے امیدواروں میں شامل رہیں گے۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف کالجز اینڈ ایمپلائرزکے سروے میں کہا گیا ہے کہ کمپنیاں سب سے زیادہ تنخواہ انجینئرنگ گریجویٹس کو دینے کا ارادہ رکھتی ہیں، جو66,521ڈالر سالانہ ہے جبکہ کمپیوٹر سائنس گریجویٹس 66,005 ڈالرسالانہ حاصل کرنے کی توقع رکھ سکتے ہیں۔اس کے علاوہ میتھس اور سائنس گریجویٹس سالانہ اوسطاً 61,867ڈالر تنخواہ حاصل کرسکتے ہیں،تاہم 69,900ڈالر کے ساتھ فزکس گریجویٹس سب سے نمایاں رہیں گے (سروے کے مطابق فزکس کے شعبے میں نوکری کے محدود مواقع پیدا ہونگے)۔
بزنس ڈگریز:بزنس گریجویٹس اوسطاً 56,720ڈالر سالانہ کی ابتدائی تنخواہ حاصل کرنے کی توقع رکھ سکتے ہیں۔ تاہم بزنس ڈسپلن میں 62,624ڈالر کی اوسط سالانہ تنخواہ کے ساتھ مارکیٹنگ گریجویٹس سب سے نمایاں رہیں گے۔
سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز:سوشل سائنسز میں گریجویٹ کرنے والے نوجوان سالانہ اوسطاً 56,689ڈالر تنخواہ حاصل کرسکتے ہیں، جبکہ ہیومینٹیز کے گریجویٹس کے لیے یہ تخمینہ 56,688ڈالر لگایا گیا ہے۔ ایگری کلچر اور نیچرل ریسورسز کے گریجویٹس 53,565ڈالر سالانہ جبکہ کمیونیکیشنز کے گریجویٹ 51,448ڈالرسالانہ اوسط تنخواہ حاصل کرسکتے ہیں۔

2017ءبمقابلہ 2018ء
ہرچندکہ رواں سال سب سے زیادہ تنخواہیں انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس گریجویٹس کو آفر کی جارہی ہیں، تاہم 2018ء اور 2019ء میں ان شعبوں میں میجرز کرنے والے گریجویٹس کی تنخواہوں میں سالانہ بنیادوں پر محض ایک فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔ میتھس اور سائنس گریجویٹس کی تنخواہوں میں 4.2فیصد، جبکہ بزنس گریجویٹس کی تنخواہوں میں 3.5فیصد اضافے کا تخمینہ ہے۔حیران کن طور پر، سب سے زیادہ اضافے کا تخمینہ ہیومینٹیز کے گریجویٹس کے لیے لگایا گیا ہے، جو کہ 16.3فیصد ہے۔ سوشل سائنسز کے گریجویٹس گزشتہ سال کے مقابلے میں ابتدائی تنخواہوں میں 6فیصد اضافے کی توقع رکھ سکتے ہیں۔

بہترین انڈسٹریز
نیشنل ایسوسی ایشن آف کالجز اینڈ ایمپلائرزکے سروے کے مطابق، بہترین تنخواہیں (سالانہ بنیادوں پر) دینے والی صنعتوں میں مینجمنٹ کنسلٹنگ (67,569ڈالر)، کیمیکل مینوفیکچرنگ (65,669ڈالر)، انفارمیشن ٹیکنالوجی (63,902ڈالر)، فائنانس، انشورنس اینڈ ریئل اسٹیٹ (63,826ڈالر) اور انجنیئرنگ سروسز (63,624ڈالر )شامل ہیں۔

تنخواہوں پر اثرانداز ہونے والے عناصر
ان سرویز میں سامنے آنے والی تنخواہیں، متعلقہ انڈسٹری کی اوسط تنخواہوں کی نمائندگی کرتی ہیں، تاہم کسی بھی گریجویٹ کو ان کی صلاحیتوں جیسے گریڈز، مضبوط انٹرشپ تجربے، کیمپس پروفائل یا کمیونٹی لیڈرشپ اور ایوارڈز کے مطابق کم یا زیادہ تنخواہ کی پیشکش کی جاسکتی ہے۔ اچھے تعلیمی اداروں کے گریجویٹس کو ہمیشہ دیگر کے مقابلے میں بہتر تنخواہوں کی پیشکش کی جاتی ہے۔

پیسہ ہی سب کچھ نہیں
اتنی ساری چوائسز کی موجودگی میں، ڈگری کے لیے میجرز کا انتخاب کرنا آسان کام نہیں۔ طالب علموں کو اس سلسلے میں اپنی اِسکلز، پرسنالٹی اورینٹیشن، دلچسپیوں، ذاتی اقدار، لائف اسٹائل چوائسز، متعلقہ صنعت میں آگے بڑھنے اور نوکریوں کے نئے مواقع پیدا ہونے جیسے عناصر کو مدِنظر رکھنا چاہیے۔ یہ ممکن ہے کہ جن شعبوں میں زیادہ تنخواہیں دی جارہی ہیں، وہ Job Satisfactionاور ورک/لائف بیلنس کے اشاریوں پر اتنی بہتر ثابت نہ ہوتی ہوں۔ ایسے میں آپ کو زیادہ تنخواہ اور ورک/لائف بیلنس میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

کیا آپ تیار ہیں؟
کیا آپ جاب مارکیٹ میں اپنے لیے نوکری کی تلاش میں کود پڑنے کے لیے تیار ہیں؟ گریجویشن کے فوری بعد، جاب مارکیٹ میں نوکری کی تلاش میں کامیابی کے لیے آپ کو تیاری شروع کردینی چاہیے۔ آج کا کام کل پر نہ چھوڑیں، آج کے دور میں جاب مارکیٹ میں بہت زیادہ مسابقتی ماحول پایا جاتا ہے۔ ایک ہی نوکری کے لیے آپ کو اپنے مقابلے میں آپ سے زیادہ باصلاحیت لوگوں کی کمی نہیں ملے گی، اس لیے اپنے مطلب کی ہر نوکری کے لیے خود کو ہر ممکن حد تک بہترین انداز میں پیش کریں اور تیاری میں کوئی کسر نہ چھوڑ رکھیں کہ کل آپ کو پچھتانا نہ پڑے۔یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ، آپ کے ہاتھ میں بہترین تیاری اور بہترین کوشش کرنا ہے، اگر کسی وجہ سے نوکری کے حصول کی پہلی کوشش میں آپ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے تو اس سے مایوس ہونے کے بجائے، اس سے سیکھنے کی کوشش کریں۔ ناکامی اہم نہیں، اہم آپ کی کوشش ہے۔ پہلی کوشش میں ناکامی کے بعد، اگلی بار اپنی کمزوریوں پر کام کریں، آپ کامیابی کو اپنے لیے منتظر پائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں