روزگار کے لئے بھاگ دوڑ

روزگار کے لئے بھاگ دوڑ

ایک دن صبح سویرے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ صحابہ کرام نے ایک طاقتور اور مضبوط جسم والے نوجوان کو روزگار کے لئے بھاگ دوڑ کرتے دیکھ کر کہا؛ کاش اس کی جوانی اور طاقت اللہ کی راہ میں خرچ ہوتی تو رحمت عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاایسا مت کہو۔

کیونکہ اگر وہ محنت و کوشش اس لئے کرتا ہے کہ خود کو سوال کرنے (مانگنے) سے بچائے اور لوگوں سے بےپرواہ ہوجائے تو یقینا وہ اللہ کی راہ میں ہے۔ اور اگر وہ اپنے ضعیف والدین اور کمزور اولاد کے لئے محنت کرتا ہے تاکہ انہیں لوگوں سے بےپرواہ کردے اور انہیں کافی ہوجائے تو بھی وہ اللہ کی راہ میں ہے اور اگر وہ فخر کرنے اور مال کی زیادہ طلبی کے لئے بھاگ دوڑ کرتا ہے تو وہ شیطان کی راہ میں ہے۔

(المعجم الاوسط جلد 5 حدیث نمبر 6835)(المعجم الصغیر باب المیم)

اپنا تبصرہ بھیجیں