نیا سال کیسے گزارا جائے؟

تحریر:محمد نوید

تمام قارئین کو نیا سال مبارک، اللہ عزوجل اسے تمام انسانیت کے لیے امن و سلامتی والاسال بنائیں،آمین!

زندگی کیا ہے؟
ایک نقطہ نظر سے زندگی وقت کا دوسرا نام ہے، زندگی لمحوں، مہینوں اور سالوں پہ مشتمل ایک سفر کا نام ہے۔ اگر یہ وقت اچھا گزر رہا ہے تو ہم ایک اچھی زندگی گزار رہے ہیں اور اگر خدانخواستہ یہ وقت برا گزررہا ہے تو ہم اسے بری زندگی کا نام دیں گے۔لہذا  وقت اللہ تعالی  کی طرف سے عطا کی گئی نعمتوں میں سے ایک نعمت  اور میرے مطابق قدرت خداوندی کا سب سے قیمتی تحفہ ہےکہ اگر ہم چاہیں بھی تو اپنی ساری دولت کے بدلے وقت کا ایک لمحہ  واپس نہیں لے سکتے۔
 ایک نیا سال یقیننا ہم سب کے لیے تحفہ خداوندی ہے، اس نعمت کی بھرپور قدر کیجئیے، نئے سال کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کیجئیے ، اپنے مقاصد کے فہرست بنائیے، اپنی ذات کی بہتری کے لیے کام کیجئیے،زیادہ شکرگزار بن جائیں ، زیادہ خوش رہیں  ،زیادہ سیکھنے والے بن جائیں،زیادہ بہتر انسان بن جائیں، دوسروں کے لیے زیادہ فائدہ مند بن جائیں  کہ تم میں سے بہترین انسان وہ ہے جو دوسروں کے لیے فائدہ مند ہے۔لیکن؛

ہم کیسے زیادہ بہتر انسان بن سکتے ہیں؟
ہم زیادہ سیکھ کر زیادہ بہتر انسان بن سکتے ہیں لیکن ہم بحیثیت انسان باطنی خوبصورتی کی بجائے ظاہری خوبصورتی پر زیادہ دھیان دیتے ہیں۔ایک کتاب میں  امریکی ماہر تعلیم کا شاندار جملہ پڑھنے کو ملا تھا کہ پرانا کوٹ پہنو اور نئی کتاب خریدو۔ (Wear the old coat, Buy the new book)
اس مقولے کے بعد دنیا کو دوسرے زاوئیے سے دیکھنے کا موقع ملا۔ گو اچھے لباس کا شوق ہمیں بھی ہے اور آج بھی برقرار ہے لیکن اب اس شوق سے کہیں بڑا لطف اب کتاب پڑھنے میں آتا ہےاور یقین جانئے، جتنا ضروری تن ڈھانپنے کے لئے لباس ہے اتنی ہی ضروری دماغ کھولنے کے لئے کتاب ہے۔ بقول علامہ محمد اقبال ؛مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ہاں مطالعے کو وقت کا زیاں سمجھا جاتا ہے ۔اکثر معقول طبقے کے لوگ بھی اسے غیر ضروری سمجھتے ہیں اور اگر کوئی شوق یا مجبوری میں مطالعہ کرنے کا ارادہ کر ہی لے تو اس کام کو فارغ ترین اوقات کے لئے رکھ دیا جاتا ہے۔

مطالعہ ایک ایسا دوربین ہے جس کے ذریعے انسان دنیا کے گوشہ گوشہ کو دیکھتا رہتا ہے، مطالعہ  کے کئی فائدے ہیں؛ مطالعہ   کرنےوالا وقت کے ضیاع سے محفوظ رہتا ہے، مطالعہ  سے علم میں اضافہ، یادداشت میں وسعت اور معاملہ فہمی میں تیزی آتی ہے،غم اور بے چینی دور ہو جاتی ہے، ذہن کھلتا ہے اور خیالات میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے۔ پڑھنے والا دوسروں کے تجربات سے مستفید ہوتا ہے اور بلند پایہ مصنفین کا ذہنی طور پر ہمسفر بن جاتا ہے،غرضیکہ کتابیں آپ کو اچھی سوچ دیتی ہیں، اوریہ سوچ قسمت بدل سکتی ہے۔لہذا مطالعہ  کی عادت ضرور ڈالئے، یہ عادت نہ صرف آپ کے لئے کامیاب زندگی کا شاخسانہ بنے گی بلکہ زندگی سے رس کشید کر آپ کی شخصیت کو شہد سا بنانے میں مدد کرے گی۔

اگر ایک شخص روزانہ ایک گھنٹہ مطالعہ کر ے اور ایک گھنٹہ میں 20 صفحات کا مطالعہ کرے تو ایک ماہ میں 600 صفحہ کی کتاب پڑھ سکتا ہے اور ایک سال   میں سات ہزار دوسو صفحات کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ بالفرض ایک شخص کی عمر 65 سال ہو اور وہ اپنی تعلیم سے فارغ ہو کر25 سال کی عمر میں مطالعہ شروع کرے اس طرح وہ 40 سال مطالعہ کرے گا اور اس مدت میں دو لاکھ اٹھاسی ہزار صفحات پڑھ ڈالے گا، اوسطاً اگر ایک کتاب 80 صفحہ کی ہو تو اس دوران 3600 کتابوں کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔ آپ ذرا اندازہ کیجیے اتنی کتابوں کے مطالعہ کے بعد آپ کے علم کی کیا کیفیت ہو گی؟ اور اس علم کا آپ کی اپنی ذات کو آپ کےاردگرد موجود لوگوں کو اور ملک و ملت کو کس قدر فائدہ ہو گا ۔آج بھی اگر ہم ترقی کی شاہراہ پر قدم رکھنا چاہتے ہیں تو اس کا ذریعہ صرف یہ ہے کہ لوگوں میں پڑھنے کی عادت  شامل کی جائے۔

یاد رکھیے! مطالعہ آپ کی زندگی بدل کر رکھ دیتا ہے، اس لیے نئے سا ل کی پلاننگ میں کتابیں پڑھنا ضرور شامل کریں۔اس سال کو ایک یادگارسال بنانے کے لیے ان کتابوں کی فہرست بنائیں، جو آپ نے اس سال پڑھنی ہیں۔ دنیا کی کوئی کتاب ، اخبار یا تحریر فضول نہیں ہوتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں