⇐وہ شخص عقلمند نہیں جو دنیاوی لذتوں سے خوش اور مصیبتوں سے مضطرب ہے۔
⇐طالب علم میں شرم بہتر نہیں کیونکہ جہالت شرم سے بد تر ہے۔
⇐علم سے محبت کرنا دانش سے محبت کرنا ہے۔
⇐دنیا عاقل کی موت پر اورجاہل کی زندگی پر ہمیشہ آنسو بہاتی ہے۔
⇐بات کو پہلے دیر تک سوچو، پھر منہ سے نکالو اور پھر اس پر عمل کرو۔
⇐انسان کی سلامتی ہے۔ خاموشی
⇐اللہ تعالی سے ایسی چیزیں مت چاہو جن کا نفع دیرپا نہ ہو بلکہ باقیات الصالحات کے خواہاں رہو۔
⇐اطباء کی سب سے بڑی چوک یہ ہے کہ وہ ذہن کی طرف توجہ دیے بغیر علاج کرنے لگ جاتے ہیں۔
⇐برائی کو بھلائی کا ذریعہ نہ بناؤ۔
⇐بدطینیت وہ جو لوگوں کی برائیاں تو ظاہر کرے مگر نیکیاں چھپائے۔
⇐غصہ کی مقدار بات چیت میں اتنی ہونی چاہیے جیسے کھانے میں نمک ۔۔ جب تک انداز پر رہتا ہے تو ہاضم ورنہ فاسد۔
⇐ جس شخص میں غورو فکر کی عادت ہے وہ اپنی روح سے دوبدو کلام کرتا ہے۔
⇐سب سے بڑی فتح اپنے آپ کو فتح کرنا ہے۔
⇐وہ چیز جو حاصل نہیں ہو سکتی اس کی خواہش فضول ہے۔
⇐اللہ تعالی کےعطا کردہ چیزوں میں سے حکمت سب سے بڑھ کر ہے اور حکیم وہ شخص ہے جس کے قول و فعل یکساں ہوں۔
⇐عقل جس جگہ کامل ہوگی حرص و شر ناقص ہوگا۔