گدھے کا مقام

ایک شخص نے پہلی بار باربرداری کے لیے گدھا خریدا اور اتنا نہال ہوا کہ گدھے کو چھت پر چڑھا دیا اور اسے بتانے لگا کہ کون کون سا راستہ میرے گھر کو آتاہے اور قبیلے کی آبادی کتنی دور تک پھیلی ہوئی ہے۔ تو مجھے اپنا مالک نہیں دوست سمجھنا۔ تو میرے لیے کام کرنا۔ میں تیرا خیال رکھوں گا وغیرہ وغیرہ۔

سورج ڈھلنے لگا تو اس شخص نے گدھے کو نیچے اتارنے کی کوشش کی تاکہ طویلے میں باندھ دے۔ مگر گدھے کو چھت کا نظارہ اتنا پسند آیا کہ نیچے اترنے سے انکار کر دیا۔ مالک جتنا زور لگاتا گدھا اتنا ہی اینٹھتا جاتا۔ تنگ آمد مالک نے طیش میں آ کر چابک رسید کرنا شروع کی تو گدھے کو بھی غصہ آ گیا اور اس نے مالک کو دولتیاں مار کے زخمی کر دیا اور چھت پر چہار جانب بے تحاشا دوڑنے اور کودنے لگا۔

مالک ڈر کے نیچے اتر آیا مگر گدھے کے کودنے کے زور سے مٹی کی چھت گرپڑی اور گدھا ملبے تلے آ کر شدید زخمی ہو کر بے دم ہو گیا۔ افسردہ مالک نے اس کے سرہانے کھڑے ہو کر سر ہلاتے ہوئے کہا ”قصور تیرا نہیں میرا ہے۔ تجھے اوپر لے جاتے ہوئے بھول گیا کہ تیرا مقام نیچے ہی تھا۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں