آپ پریشان ہیں؟

آپ پریشان ہیں اور مشکل حالات سے گزر رہے ہیں تو آپ بے شک رو لیں، خود پر اداسی طاری کر لیں، لوگوں سے ملنا جلنا چھوڑ دیں، خود کو تنہا و بے بس محسوس کریں، ہنسنا و بولنا کم کر دیں مگر یہ سب کرنے سے آپ کی پریشانی قطعی کم نہیں ہو گی بلکہ شاید بڑھ جائے۔ اگر آپ پریشان ہیں تو اپنے دل و دماغ کے کسی کونے میں ہی سہی مگر پانچ بنیادی باتوں کو ذہن میں ضرور رکھنا اور انکو سوچتے جانا ہے۔

 پہلی بات: آپ کو خود پہ کسی بھی صورت ترس نہیں کھانا، اپنی شکل و صورت یا لہجہ سے کسی دوسرے انسان کو مجبور و لاچار محسوس نہیں کروانا کہ لوگ اس بات کی بالکل پرواہ نہیں کریں گے۔

دوسری بات: آپ کا رونا، اداسی، پریشانی کو سوچنا وغیرہ صرف وقتی ہونا چاہیے، اسے مستقل طور پر اپنے ذہن پہ سوار مت کریں۔

تیسری بات:پریشانی کو ذہن پہ سوار کرنے کی بجائے اپنے دماغ کو اس پریشانی کا حل تلاش کرنے میں لگا دیں کہ خود کواس پریشانی سے باہر کیسا نکالنا ہے؟ میں اپنے محدود وسائل کا کیسے بہترین استعمال کروں؟ کون سے لوگ میرا حوصلہ و اچھی مدد سکتے ہیں؟پلان کرنا ہے اور پھر رب پہ بھروسہ رکھ کر ہمت و کوشش کرنی ہے۔

چوتھی بات: اچھے اخلاق کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا، اپنے غصّے و چڑچڑے پن پر قابو رکھ کر تحمل و پیار سے سب کے ساتھ پیش آنا کہ اصل میں اخلاق تو ایسے مشکل وقت میں اپنے رویے کو سنبھالنا ہے، اگر آپ کی پریشانی آپ کی مسکراہٹ اور آپ کا حوصلہ چھین لے تو یہ سب سے بڑی ناکامی ہے

 پانچویں بات: صبر اور مثبت سوچ وامید کو اپنے ساتھ باندھ کر رکھنا کیونکہ پریشانی سے باہر آنے اور آسانی آنے میں کچھ وقت ضرور لگتا ہے، پھر بے صبری و جلد بازی کرنے سے ٹینشن و ڈپریشن میں اضافہ ہوتا ہے۔

 حرف آخر یہ کہ اکثر پریشانیاں و مشکلات رب کی طرف سے آزمائش کے علاوہ ہماری اپنی غلطیوں، گناہوں، مکافات عمل اور حرام عملوں و آمدن کی وجہ سے ہمارے سامنے آتی ہیں، اس لئے ایسے حالات میں رب سے پکا ناتا جوڑنا بہت ضروری ہوتا ہے اور جب مشکلات سے باہر آ چکے ہوں تو پھر خود کو دوسروں کی مشکلیں دور کرنے میں وقف کر دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں